پشاور: کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) اگلے 24 گھنٹوں میں پشاور میں بھرپور حملے کی تیاری کررہی ہے۔ اس میں خصوصاً قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اہم ترین ذرائع نے بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے فرنٹیئر کانسٹبلری ( ایف سی) اور پولیس چیک پوسٹس پر حملوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ حملے اگلے 24 گھنٹے حملے شہر کے نواحی علاقوں اور قبائلی علاقوں کی میں کئے جائیں گے۔
اس سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی اقدامات سخت کردیئے گئے ہیں اور ساتھ ہی وابستہ پوسٹس پرخصوصی اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ اس حملے کو ناکام بنایا جاسکے۔
سیکیورٹی آفیشلز نے کہا ہے ضلع نوشہرہ میں خودکش حملہ آوروں کےداخلے کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آج بھی بنوں میں سیکیورٹی فورسز کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس ریموٹ کنٹرول حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
تحریکِ طالبان سے جڑے انصارالمجاہدین گروپ نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) میں ٹی ٹی پی سے باضابطہ مذاکرات کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ٹی ٹی پی کا مؤقف تھا کہ حکومت پہلے جنگ بندی کرتی ہے تو ہم بھی اس پر غور کریں گے۔ ٹی ٹی پی نے یہ اعلان ، وفاق المدارس کے زیرِ اہتمام علما کانفرنس میں جنگ بندی کی درخواست کے بعد کیا تھا۔